تیری نظر کا رنگ بہاروں نے لے لیا

تیری نظر کا رنگ بہاروں نے لے لیا

Poet: Sagar Siddiqui

By: Mian Faisal Latif





تیری نظر کا رنگ بہاروں نے لے لیا 

افسردگی کا روپ ترانوں نے لے لیا


جس کو بھری بہار میں غنچے نہ کہہ سکے
وہ واقعہ بھی میرے فسانوں نے لے لیا

شاید ملے گا قریۂ مہتاب میں سکوں
اہل خرد کو ایسے گمانوں نے لے لیا

یزداں سے بچ رہا تھا جلالت کا ایک لفظ
اس کو حرم کے شوخ بیانوں نے لے لیا

تیری ادا سے ہو نہ سکا جس کا فیصلہ
وہ زندگی کا راز نشانوں نے لے لیا

افسانۂ حیات کی تکمیل ہو گئی
اپنوں نے لے لیا کہ بیگانوں نے لے گیا

بھولی نہیں وہ قوس قزح کی سی صورتیں
ساغرؔ تمہیں تو مست دھیانوں نے لے لیا

Post a Comment

0 Comments