یہ رونقیں یہ لوگ یہ گھر چھوڑ جاؤنگا
Poet: Mohsin Naqvi
By: Muhammad Faisal
یہ رونقیں یہ لوگ یہ گھر چھوڑ جاؤنگا
اک دن میں روشنی کا نگر چھوڑ جاؤ نگا
مرنے سے پیشتر میری آواز مت چرا
میں اپنی جاۂیداد ادھر چھوڑ جاؤں گا
قاتل مرا نشان مٹانے پہ ہے بضد
میں بھی سناں کی نوک پہ سرَ چھوڑ جاؤنگا
تْو نے مجھے چراغ سمجھ کر بجھا دیا
لیکن تیرے لۓ میں سحر چھوڑ جاؤنگا
آۂندہ نسل مجھ کو پڑھے گی غزل غزل
میں حرف حرف اپنا ہنر چھوڑ جاؤنگا
0 Comments